اَحْبِبْ حَبِيبَكَ هَوْنًا مَا عَسٰى اَنْ يَكُوْنَ بَغِيضَكَ يَوْمًا مَا وَ اَبْغِضْ بَغِيْضَكَ هَوْنًا مَا عَسٰى اَنْ يَكُوْنَ حَبِيْبَكَ يَوْمًا مَا۔ (نہج البلاغہ حکمت ۲۶۸) اپنے دوست سے بس ایک حد تک محبت کرو، شاید کسی دن وہ تمہارا دشمن ہو جائے، اور دشمن کی دشمنی بس ایک حد میں رکھو، ہو سکتا ہے کسی … 306۔ دوستی و دشمنی میں توازن پڑھنا جاری رکھیں
کاپی اور ایمبیڈ کرنے کے لیے اپنی WordPress سائٹ میں یہ یوآرایل پیسٹ کریں
اپنی ویب سائٹ میں ایمبیڈ کرنے کے لیے اس کوڈ کو کاپی اور پیسٹ کریں